مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے وائس چیئرمین ابراہیم عزیزی، کمیشن کے دیگر ارکان مرتضیٰ محمود اور سید احمد آوائی کے ہمراہ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کا تحریری پیغام پہنچانے کے لیے بیروت کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے بیروت میں لبنان کے ایوان نمائندگان کے اسپیکر نبیہ بری اور حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس ملاقات کے آغاز میں عزیزی نے فلسطین کے حوالے سے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دانشمندانہ موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس سلسلے میں ایران کی پارلیمنٹ اور حکومت نے سرکاری اور پارلیمانی سفارت کاری کو بروئے کار لاتے ہوئے فلسطین کے حالیہ واقعات کے بارے میں کافی وضاحتیں فراہم کی ہیں۔
انہوں نے ایرانی پارلیمنٹ کے علاقائی ممالک میں تین اعلی سطحی وفود بھیجنے اور IPU کے اجلاس میں شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد اسلامی ممالک کو بین الاقوامی سطح پر مناسب حل تلاش کرنے کے لیے ہم آہنگ کرنا ہے۔
ایران کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے وائس چیئرمین نے کہا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کی فوری روک تھام کے ساتھ وہاں کے مظلوم عوام کو امداد فراہم کی جانی چاہیے۔ اسلامی جمہوریہ ایران مزاحمتی محاذ اور فلسطین کی حمایت کو اپنا دینی فریضہ سمجھتا ہے۔
حزب اللہ مزاحمتی محاذ کو مضبوط کرنے میں بہت موثر ہے، محمود وند
ایران کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن مرتضی محمودوند نے بھی فلسطین اور مزاحمتی تحریک کی مدد کے لیے ایوانِ ملت میں ایرانی عوام کے نمائندوں کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی محاذ کو مضبوط کرنے میں لبنان کی حزب اللہ کا کردار قابل تعریف ہے۔"
حزب اللہ اور حماس صیہونی رجیم کو شکست دے سکتے ہیں، آوائی
ایران کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن سید احمد آوائی نے شیخ نعیم قاسم سے کہا کہ لبنان میں حزب اللہ نے صیہونی حکومت کی وجہ سے پیدا ہونے والی حالیہ صورت حال میں بہترین ضروری اقدامات اٹھائے ہیں اور غزہ میں حماس بھی صیہونی رجیم کو ناقابل تلافی شکست سے دوچار کرسکتی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ کے علاقائی دوروں کو سراہا گیا
اس ملاقات میں حزب اللہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے بھی فلسطین کی واضح حمایت کرنے کے میدان میں پارلیمانی اقدامات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا: فلسطین کے دفاع کے لیے پارلیمانی اور بین الاقوامی اجلاس بہت مفید ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے فلسطین کے حالیہ واقعات کے بارے میں ایک سنجیدہ اور مفید موقف اپنایا ہے اور ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کے متعدد دورے خطے میں فلسطین کی آواز کو بلند کرنے کے سلسلے میں موئثر اور مفید ثابت ہوئے۔ ان طوفانی دورہ جات کی بدولت دنیا آگاہ ہوئی کہ غزہ اور فلسطین کے لوگوں کے بھی حقوق ہیں۔
لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے مزید کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اور لبنان کی حزب اللہ نے الاقصی طوفان آپریشن کے بعد حماس کی حمایت کا کھل اظہار کیا تاکہ سب کو معلوم ہو کہ محور مقاومت متحد اور ہم آہنگ ہے۔
آپ کا تبصرہ